aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم عزیز اس قدر اب جی کا زیاں رکھتے ہیں

شوکت واسطی

ہم عزیز اس قدر اب جی کا زیاں رکھتے ہیں

شوکت واسطی

MORE BYشوکت واسطی

    ہم عزیز اس قدر اب جی کا زیاں رکھتے ہیں

    دوست بھی رکھتے ہیں تو دشمن جاں رکھتے ہیں

    ہاں وہی لوگ جو دل دادۂ فصل گل تھے

    ہیں وہ بیزار کے ارمان خزاں رکھتے ہیں

    ذہن افسردہ ہوا ایسا کہ اعصاب ہیں شل

    ورنہ ہم نام خدا قلب جواں رکھتے ہیں

    سائے سے کرتے ہیں ہم اپنے کڑی دھوپ میں اوٹ

    آنکھ کی تیرگی میں نور فشاں رکھتے ہیں

    لب محبوب ہو پیمانۂ صافی ہو کہ زہر

    جسم جل اٹھتا ہے ہم ہونٹ جہاں رکھتے ہیں

    ہم سفر کوئی جہاں چھوڑ کے چل دیتا ہے

    اسی منزل کا لقب سنگ گراں رکھتے ہیں

    جس جگہ دل تھا وہاں حسرت دل باقی ہے

    جس جگہ زخم تھا اب صرف نشاں رکھتے ہیں

    لڑکھڑا جاتے ہیں مے خانہ ہو جیسے دنیا

    لاکھ ہم پاؤں سنبھل کر بھی یہاں رکھتے ہیں

    ان کی دزدیدہ نگاہوں کو دعا دو شوکتؔ

    ورنہ معلوم جو ہم طبع رواں رکھتے ہیں

    مأخذ:

    (Pg. 22)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے