Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم چٹانوں کی طرح ساحل پہ ڈھالے جائیں گے

بیکل اتساہی

ہم چٹانوں کی طرح ساحل پہ ڈھالے جائیں گے

بیکل اتساہی

MORE BYبیکل اتساہی

    ہم چٹانوں کی طرح ساحل پہ ڈھالے جائیں گے

    پھر ہمیں سیلاب کے دھارے بہا لے جائیں گے

    ایسی رت آئی اندھیرے بن گئے منبر کے بت

    گنبد و محراب کیا جگنو بچا لے جائیں گے

    پہلے سب تعمیر کروائیں گے کاغذ کے مکاں

    پھر ہوا کے رخ پہ انگارے اچھالے جائیں گے

    ہم وفاداروں میں ہیں اس کے مگر مشکوک ہیں

    اک نہ اک دن اس کی محفل سے نکالے جائیں گے

    جنگ میں لے جائیں گے سرحد پہ سب تیر و تفنگ

    ہم تو اپنے ساتھ مٹی کی دعا لے جائیں گے

    شہر کو تہذیب کے جھونکوں نے ننگا کر دیا

    گاؤں کے سر کا دوپٹہ بھی اڑا لے جائیں گے

    داستان عشق کو بیکلؔ نہ دے گیتوں کا روپ

    دوست ہیں بے باک سب لہجے چرا لے جائیں گے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 592)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے