aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم فلک کے آدمی تھے ساکنان قریۂ مہتاب تھے

ریاض مجید

ہم فلک کے آدمی تھے ساکنان قریۂ مہتاب تھے

ریاض مجید

MORE BYریاض مجید

    ہم فلک کے آدمی تھے ساکنان قریۂ مہتاب تھے

    ہم ترے ہاتھوں میں کیسے آ گئے ہم تو بڑے نایاب تھے

    وقت نے ہم کو اگر پتھر بنا ڈالا ہے تو ہم کیا کریں

    یاد ہیں وہ دن بھی ہم کو ہم بھی جب مہر و وفا کا باب تھے

    زر لٹاتے گزرے موسم آنے والی روشنی لاتی رتیں

    چند یادیں چند امیدیں ہماری زیست کے اسباب تھے

    خواب اور تعبیر ہیں دو انتہاؤں پر ہمیں یہ علم تھا

    ہم جیے جاتے تھے پھر بھی اپنے کیا فولاد کے اعصاب تھے

    ہو سکی ہیں کب خیالوں کی ہم آہنگی کی ضامن قربتیں

    ایک ہی بستر پہ سونے والوں کے بھی اپنے اپنے خواب تھے

    جو ریاضؔ آتا تھا ہم کو یاد وہ اک قریۂ سرسبز تھا

    چند روشن طاق تھے کچھ نور میں ڈوبے ہوئے محراب تھے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    ہم فلک کے آدمی تھے ساکنان قریۂ مہتاب تھے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے