ہم غیر سمجھتے اسے ایسا بھی نہیں خیر
ہم غیر سمجھتے اسے ایسا بھی نہیں خیر
لیکن وہ کسی کا نہیں اپنا بھی نہیں خیر
جو سوچتے رہتے ہیں وہ کرنا نہیں ممکن
کرنے کے ارادے سے تو سوچا بھی نہیں خیر
شہرا ہے کہ رسوائی کی تصدیق ہے وہ شخص
شہرت کا بھروسہ کوئی ہوتا بھی نہیں خیر
کچھ بن کے دکھانے کی تمنا کا بنا کیا
اتنی سی تمنا میں تو بنتا بھی نہیں خیر
ہم اس کے لیے اپنی نظر میں برے ٹھہریں
اچھا ہے وہ اچھا بھئی اتنا بھی نہیں خیر
کچھ سینت کے رکھنے کا ہمیں شوق نہیں تھا
کچھ سینت کے رکھنے کے لیے تھا بھی نہیں خیر
گو ایک اذیت ہے ترا رنگ تغافل
یہ رنگ کسی اور پہ سجتا بھی نہیں خیر
اس شخص پہ تنہائی تو اترے گی بلا کی
جو ہے بھی نہیں خیر ہے لگتا بھی نہیں خیر
سب خیر ہو سب خیر ہو اے مجمع ظاہر
ہم بھیڑ کا حصہ نہیں تنہا بھی نہیں خیر
یہ خیر فقط لفظ نہیں فہم و یقیں ہے
جو خیر سمجھتا نہیں ہوتا بھی نہیں خیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.