ہم ہوئے سارے زمانے سے خفا تیرے لیے
ہم ہوئے سارے زمانے سے خفا تیرے لیے
ظلم کیا کیا نہ سہے جان ادا تیرے لیے
تیرے پروانے کی جاں لے کے رہا وہ آخر
ہم نے چاہت کا جلایا جو دیا تیرے لیے
خود سے بڑھ کر بھی کبھی ہم نے تجھے چاہا ہے
لب پہ روشن رہی ہر وقت دعا تیرے لیے
رات دن ہم نے بہائے ہیں لہو کے آنسو
کی ہے منظور سسکنے کی ادا تیرے لیے
دوستی تجھ سے جو کی ہو گئی دشمن دنیا
عشق کے نام پہ کیا کیا نہ ہوا تیرے لیے
تیری ہر بات کو مانا کیے حامی بھر لی
ہم ہوئے پیکر تسلیم و رضا تیرے لیے
تیری خاطر کیا سمجھوتہ جہاں سے حافظؔ
ہم نے برداشت کی توہین انا تیرے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.