ہم جھکاتے بھی کہاں سر کو قضا سے پہلے
ہم جھکاتے بھی کہاں سر کو قضا سے پہلے
وقت نے دی ہے سزا ہم کو خطا سے پہلے
اپنی قسمت میں کہاں رقص شرر کا منظر
شمع جاں بجھ گئی دامن کی ہوا سے پہلے
یہ الگ بات کہ منزل کا نشاں کوئی نہ تھا
کوہسار اور بھی تھے کوہ ندا سے پہلے
مدعا کوئی نہ تھا تیرے سوا کیا کرتے
دل دھڑکتا ہی رہا حرف دعا سے پہلے
روبرو اس کے رہی آئنہ بن کر شاہین
دیکھ لے اپنی نظر جرم جفا سے پہلے
اس کی آنکھوں میں عجب سحر ہے سلمیٰ شاہینؔ
ہو گئی ہوں میں شفایاب دوا سے پہلے
- کتاب : Gaye Ruton Ke Zakhm (Pg. 48)
- Author : Salma Shaheen
- مطبع : Educational Publishing House (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.