Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم جو دن رات یہ عطر دل و جاں کھینچتے ہیں

والی آسی

ہم جو دن رات یہ عطر دل و جاں کھینچتے ہیں

والی آسی

MORE BYوالی آسی

    ہم جو دن رات یہ عطر دل و جاں کھینچتے ہیں

    نفع کم کرتے ہیں اے یار زیاں کھینچتے ہیں

    سوچنے کے لیے موضوع سخن کوئی نہیں

    صبح سے شام تلک صرف دھواں کھینچتے ہیں

    میں نے مدت سے کوئی سچ بھی نہیں بولا ہے

    پھر مجھے دار پہ کیوں اہل جہاں کھینچتے ہیں

    اب بھی رہتے ہیں بہت ایسے بہادر جو یہاں

    دودھ پیتے ہوئے بچوں پہ کماں کھینچتے ہیں

    وہ مصاحب جو زباں کھولتے ڈرتے تھے کبھی

    اب وہی میرے بزرگوں کی زباں کھینچتے ہیں

    میرے قاتل مجھے پہچان گئے ہیں شاید

    ورنہ کیوں جسم سے یوں نوک سناں کھینچتے ہیں

    رہ گزاروں کی ہوا کا تو میں جاندادہ نہ تھا

    کیوں مری نعش کو گلیوں میں یہاں کھینچتے ہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 527)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے