ہم کیا جانیں غزلیں کہنا عشق بتاں من بھائے نہیں
ہم کیا جانیں غزلیں کہنا عشق بتاں من بھائے نہیں
عمر تو ساری بیت گئی اور اس نگری میں آئے نہیں
جو توحید کے راز کو سمجھے سب سے بڑا وہ عالم ہے
چاہے قلم سے نام بھی اپنا اس کو لکھنا آئے نہیں
ظلم کی راہ پہ چلنے والے تیرے تاج کی خیر نہیں
یہ تاریخ نے درس دیا ہے صرف ہماری رائے نہیں
روکھی سوکھی کھائی لیکن حرف نہ آیا عزت پر
چادر چھوٹی سی تھی اپنی پیر بہت پھیلائے نہیں
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 104)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.