Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے آنکھ سے دیکھا کتنے سورج نکلے ڈوب گئے

اعجاز عبید

ہم نے آنکھ سے دیکھا کتنے سورج نکلے ڈوب گئے

اعجاز عبید

MORE BYاعجاز عبید

    ہم نے آنکھ سے دیکھا کتنے سورج نکلے ڈوب گئے

    لیکن تاروں سے پوچھو کب نکلے چمکے ڈوب گئے

    دو سائے پہلے آکاش تلے ساحل پر بیٹھے تھے

    لہروں نے لپٹانا چاہا اور بے چارے ڈوب گئے

    پیڑوں پر جو نام لکھے تھے وہ تو اب بھی باقی ہیں

    لیکن جتنے بھی تالاب میں پتھر پھینکے ڈوب گئے

    اونچے گھر آکاش چھپا کر اپنے آپ پہ نازاں ہیں

    چاروں اور کھلے آکاش کے سورج پیچھے ڈوب گئے

    اب تو ہمیں اک شعر کا ہونا بھی نا ممکن لگتا ہے

    اب تو دن کی نیلی جھیل میں رات کے تارے ڈوب گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے