ہم نے اپنے دل کو پیش روئے جاناں کر دیا
ہم نے اپنے دل کو پیش روئے جاناں کر دیا
آئینہ کو آئینہ دکھلا کے حیراں کر دیا
اپنی پرچھائیں سے کوسوں بھاگتا ہوں ان دنوں
مجھ کو وحشت نے زمانہ سے گریزاں کر دیا
یک جہاں مارا گیا عشق لب جاں بخش میں
تم نے عالم کو غریق آب حیواں کر دیا
ہم نے چند اوراق وصف گل میں لکھے تھے کہیں
نام ان کا شیخ سعدیؔ نے گلستاں کر دیا
مأخذ:
فیض سخن (Pg. 73)
- مصنف: میر شمس الدین فیض
-
- ناشر: شمس المطابع، حیدرآباد
- سن اشاعت: 1937
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.