Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے خود اپنی محبت کا گلا گھونٹ دیا

درد فیض خان

ہم نے خود اپنی محبت کا گلا گھونٹ دیا

درد فیض خان

MORE BYدرد فیض خان

    ہم نے خود اپنی محبت کا گلا گھونٹ دیا

    دل سے اٹھتی ہوئی چاہت کا گلا گھونٹ دیا

    جو تھی سچائی وہ ظاہر ہی نہیں ہو پائی

    اک فسانے نے حقیقت کا گلا گھونٹ دیا

    حق بیانی کے لئے جب وہ ہوا محو کلام

    اک سخنور نے سیاست کا گلا گھونٹ دیا

    بس یہاں دینا تھا پیغام محبت لیکن

    کس قدر سب نے روایت کا گلا گھونٹ دیا

    کامیابی بھی قدم اس کے ہی چومے گی یہاں

    جس نے خود اپنی ضرورت کا گلا گھونٹ دیا

    خانۂ دل میں سدا جس کو بسایا میں نے

    اس نے ہی میری مسرت کا گلا گھونٹ دیا

    دل کا ہر درد تھا سرمایۂ ہستی لیکن

    فیضؔ نے اپنی ہی الفت کا گلا گھونٹ دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے