ہم نے یوں خود سے ترا ذکر کیا شام کے بعد
ہم نے یوں خود سے ترا ذکر کیا شام کے بعد
جیسے گلشن میں چلے سرد ہوا شام کے باد
مجھ کو مے خوار سمجھتی رہی شب بھر دنیا
جب ترے ہجر کا مشروب پیا شام کے بعد
جس کی یادوں کو بھلانے میں گزر جاتا ہے دن
لب پہ آ جاتا ہے وہ مثل دعا شام کے بعد
اشک آنکھوں میں لئے روز تجھے ڈھونڈھتا ہے
تیرے کوچے میں کوئی آبلہ پا شام کے بعد
دل کی وحشت کے یہ موسم بھی نرالے ہیں عمیرؔ
بند کمرے میں برستی ہے گھٹا شام کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.