ہم پریشاں ہیں تری اس زلف بکھرانے کے ہات
ہم پریشاں ہیں تری اس زلف بکھرانے کے ہات
روز و شب تڑپے ہیں ظالم اس کے بل کھانے کے ہات
ساقیٔ بے مہر گندم رنگ کے جوروں سے ہی
پس گیا ہے جان و دل تو ہائے پیمانے کے ہات
بو اگر آوے تو یارو کیجیو تم ہم کو یاد
سر پٹک کر مر گئے افسوس میخانے کے ہات
یہ نہ سمجھے تھے کہ اب کے عیش سب جاوے گا آہ
ہو گئے بے خانماں ہم تو بہار آنے کے ہات
کیوں پرستش سے صنم کی باز آوے امتیازؔ
زاہدا ہم بک چکے ہیں اب تو بت خانے کے ہات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.