ہم سے گمراہ زمانے نے کہاں دیکھے ہیں
ہم سے گمراہ زمانے نے کہاں دیکھے ہیں
ہم نے مٹتے ہوئے قدموں کے نشاں دیکھے ہیں
آپ نے دیکھ کے ہر اک کو نظر پھیری ہے
آپ نے صاحب احساس کہاں دیکھے ہیں
زندگی سیدھی سی اک راہ نہیں ہے اے دوست
اس میں جو موڑ ہیں وہ تو نے کہاں دیکھے ہیں
دل جہاں لرزے امیدوں کا تصور کر کے
میں نے امید کے آثار وہاں دیکھے ہیں
اٹھ گئی آنکھ اگر میری تو جم جائے گی
آپ نے دیدۂ ہر سو نگراں دیکھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.