ہم تھے خوابوں میں مست کیا کرتے
ہم تھے خوابوں میں مست کیا کرتے
ہوش ہی جب تھے پست کیا کرتے
بود کی جب خبر نہیں کوئی
فلسفہ ہائے ہست کیا کرتے
جھوٹ ماہر تھا اپنے کام میں پھر
ہم حقیقت پرست کیا کرتے
رینگنا ہی تھا جب نصیب میں پھر
آسمانوں میں جست کیا کرتے
ایک گوشہ ہی ہم کو کافی تھا
ہم ترا دل سمست کیا کرتے
سن کے اوروں کی بے سبب باتیں
بھینٹ اپنی نرست کیا کرتے
جب وہی ایک ماہ رو نہ ملا
کتنے سورج ہوں است کیا کرتے
اپنا ملنا تھا غیر ممکن پھر
سوپن اپنے دھوست کیا کرتے
کوئی درباری تھا رقیب مرا
طے تھی اپنی شکست کیا کرتے
تم سے ملنے کا وقت مل نہ سکا
تھے تمناؔ ویست کیا کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.