Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تو ہوں دل سے دور رہیں پاس اور لوگ

اسد علی خان قلق

ہم تو ہوں دل سے دور رہیں پاس اور لوگ

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    ہم تو ہوں دل سے دور رہیں پاس اور لوگ

    سونگھیں گل عذار کی بو باس اور لوگ

    واعظ ہمیں ڈرا نہ وفور گناہ سے

    اس کے کرم سے ہوتے ہیں بے آس اور لوگ

    سودائے عشق یاں تو ہے سر میں بھرا ہوا

    نام جنوں سے کرتے ہیں وسواس اور لوگ

    آزاد گان عشق ہر اک حال میں ہیں شاد

    ہوں گے اسیر رنج و غم و یاس اور لوگ

    ہیں سیر بوریائے توکل کے فاقہ مست

    ہوتے ہیں مضطرب دم افلاس اور لوگ

    یاں ہے فقط ہوس در دنداں کے دید کی

    کھاتے ہیں اس کے دانتوں پہ الماس اور لوگ

    سنجوگ ایک اپنا تمہارا ازل سے ہے

    پوچھیں برہمنوں سے بتو راس اور لوگ

    اٹھے فنا و ایک نہ اک کیا بعید ہے

    اب بیٹھنے لگے ہیں ترے پاس اور لوگ

    اس آب لعل پر کبھی ہم بھی محیط تھے

    لب چوس کر بجھائے ہیں اب پیاس اور لوگ

    ہم تو نہ گھر میں آپ کے دم بھر ٹھہرنے پائیں

    روز آئیں جائیں صورت انفاس اور لوگ

    اپنے نصیب میں تو نہ ہو آب خضر لب

    سیراب ہوں بہ صورت الیاس اور لوگ

    دیوان میں مرے نہیں بھرتی کے ایسے شعر

    بھرتے ہیں جیسے صفحۂ قرطاس اور لوگ

    وہ بے وفا کرے گا مری قدر کیا قلقؔ

    کرتے ہیں اپنے عاشقوں کا پاس اور لوگ

    مأخذ:

    Mazhar-e-Ishq (Pg. e-103 p-101)

    • مصنف: اسد علی خان قلق
      • اشاعت: 1911
      • ناشر: منشی نول کشور،کانپور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے