Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم ان سے ٹوٹ کر ملتے ہیں مل کر ٹوٹ جاتے ہیں

انور صادقی

ہم ان سے ٹوٹ کر ملتے ہیں مل کر ٹوٹ جاتے ہیں

انور صادقی

MORE BYانور صادقی

    ہم ان سے ٹوٹ کر ملتے ہیں مل کر ٹوٹ جاتے ہیں

    تماشہ ہے کہ شیشے سے بھی پتھر ٹوٹ جاتے ہیں

    میں ہوں وہ سخت جاں ہے جس کی جرأت اتنی مستحکم

    مرے سینے تک آتے آتے خنجر ٹوٹ جاتے ہیں

    جو رشتے ہوتے ہیں قائم فقط مطلب پرستی پر

    وہی رشتے یقیناً خود ہی اکثر ٹوٹ جاتے ہیں

    جفا اہل وفا پر کرکے جب احساس ہوتا ہے

    وہیں دل سوز و دل آزار دلبر ٹوٹ جاتے ہیں

    کبھی آندھی سے تتلی کو بھی جنبش کچھ نہیں ہوتی

    کبھی شاہین کے مضبوط شہ پر ٹوٹ جاتے ہیں

    نظر آخر نظر ہے کام کر جاتی ہے پل بھر میں

    حقیقت آئنوں کی کیا ہے پتھر ٹوٹ جاتے ہیں

    ترے اشعار میں وہ سوز ہے وہ درد ہے پنہاں

    ترے اشعار سن کر ہم تو انورؔ ٹوٹ جاتے ہیں

    مأخذ:

    تنویر غزل (Pg. 79)

    • مصنف: انور صادقی
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے