ہمارے دل کو نہ چھیڑو کہ یہ وہ صحرا ہے
ہمارے دل کو نہ چھیڑو کہ یہ وہ صحرا ہے
بہار ہے نہ جہاں کوئی پھول کھلتا ہے
وہ شخص جس کا ادھر سے کبھی گزر نہ ہوا
گلی کے موڑ پہ کیوں جانے آج بیٹھا ہے
خموش جھیل کا پانی سہی مگر اس میں
جو پھینکیے کوئی پتھر تو چیخ اٹھتا ہے
ہماری صبح جنم سورجوں کو دیتی ہے
ہماری رات کے دامن سے چاند اگتا ہے
جو دیکھیے تو ہے اک بھیڑ اپنے ساتھ لیے
جو سوچئے تو ہر اک شخص برقؔ تنہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.