Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے ہوتے ہوتے رہ گئے ہیں

ادریس آزاد

ہمارے ہوتے ہوتے رہ گئے ہیں

ادریس آزاد

MORE BYادریس آزاد

    ہمارے ہوتے ہوتے رہ گئے ہیں

    قسم سے آپ اچھے رہ گئے ہیں

    ہمارے پاس آ بیٹھے تھے یوں ہی

    ہمارے پاس بیٹھے رہ گئے ہیں

    تمہارے پاس میرے کچھ فسانے

    وہیں صوفے پہ رکھے رہ گئے ہیں

    یہ تیری کندہ کاری تھی کہ دل پہ

    ترے الفاظ لکھے رہ گئے ہیں

    مرے کھیتوں سے چڑیاں اڑ گئی ہیں

    مرے کھیتوں میں کیڑے رہ گئے ہیں

    بہت جی چاہتا تھا لوٹ جائیں

    تری آنکھوں کے صدقے رہ گئے ہیں

    کسے چاہیں تو پھر یہ عشق ہوگا

    ہم اس مکتب میں بچے رہ گئے ہیں

    میں ہفت افلاک سے آگے کھڑا ہوں

    مرے گھر بار پیچھے رہ گئے ہیں

    وہ سب آنکھیں چرا کر لے گیا ہے

    حسیں بنتے سنورتے رہ گئے ہیں

    بہت سیکھے ہیں مرنے کے طریقے

    سلیقے زندگی کے رہ گئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے