Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے ظرف گھٹتے جا رہے ہیں

انیس دہلوی

ہمارے ظرف گھٹتے جا رہے ہیں

انیس دہلوی

MORE BYانیس دہلوی

    ہمارے ظرف گھٹتے جا رہے ہیں

    سمندر اب سمٹتے جا رہے ہیں

    یہ طغیانی تو رکتی ہی نہیں ہے

    کنارے ہیں کہ کٹتے جا رہے ہیں

    حقیقت ان کی واضح ہو رہی ہے

    دھندلکے اب سمٹتے جا رہے ہیں

    میں جن کی یاد سے بھی ہوں گریزاں

    مرے دل سے لپٹتے جا رہے ہیں

    سمجھ میں آ رہی ہیں اس کی باتیں

    نظر سے پردے ہٹتے جا رہے ہیں

    وہ کھوتے جا رہے ہیں طاقت اپنی

    قبیلوں میں جو بنٹتے جا رہے ہیں

    انیسؔ اب عمر کی شام آ چلی ہے

    ورق ہستی کے پھٹتے جا رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے