ہمارے ذہن سے بس یہ پریشانی نہیں جاتی
ہمارے ذہن سے بس یہ پریشانی نہیں جاتی
ہماری بات سچ ہو کر بھی کیوں مانی نہیں جاتی
پتہ بھی ہے تمہیں کچھ اے میرے پہچاننے والو
یہ وہ صورت ہے جو مجھ سے بھی پہچانی نہیں جاتی
کسی کا دل دکھانا بھی کبھی اچھا نہیں ہوتا
ہزاروں کوششیں کر لو پشیمانی نہیں جاتی
خدا کو بھول کر تم کس لئے مغرور بیٹھے ہو
تمہارے سر سے کیوں یہ خبط سلطانی نہیں جاتی
ہزاروں ٹھوکریں کھاتے ہیں گرتے ہیں سنبھلتے ہیں
مگر پھر بھی کئی لوگوں کی نادانی نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.