ہماری آنکھ میں حیرت ہے اور کچھ بھی نہیں
ہماری آنکھ میں حیرت ہے اور کچھ بھی نہیں
خود اپنے سائے سے وحشت ہے اور کچھ بھی نہیں
ہمارے جذبے کسی کام ہی نہیں آتے
ہمارے جذبوں میں شدت ہے اور کچھ بھی نہیں
پھر اس کے بعد کا عالم ہے صرف پچھتاوا
گناہ کرنے میں لذت ہے اور کچھ بھی نہیں
یہ کس امید پہ تم آسماں کو دیکھتے ہو
یہ بے ستوں سی عمارت ہے اور کچھ بھی نہیں
کسی کے عشق میں تم جو دھمال ڈالتے ہو
میاں یہ وقتی ضرورت ہے اور کچھ بھی نہیں
ہر ایک بات میں آنسو تلاش لیتا ہوں
اداس ہونے کی عادت ہے اور کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.