Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہماری بادہ کشی سے واقف نہیں ہے شاید ابھی زمانہ

غلام دستگیر شرر

ہماری بادہ کشی سے واقف نہیں ہے شاید ابھی زمانہ

غلام دستگیر شرر

MORE BYغلام دستگیر شرر

    ہماری بادہ کشی سے واقف نہیں ہے شاید ابھی زمانہ

    ہم ایک ساغر میں جب بھی چاہیں ڈبو کے رکھ دیں شراب خانہ

    تمہاری نظر کرم کا سایہ رہے جو یوں مجھ پہ غائبانہ

    میں پھیر دوں حادثوں کے رخ ہی میں روک دوں گردش زمانہ

    جو تم چلو جھوم اٹھیں فضائیں رکو تو رک جائے نبض عالم

    جہاں تم اپنی نظر جھکا دو وہیں ٹھہر جائے گا زمانہ

    نگاہ مخمور کی وہ مستی چھڑا دے رندوں سے مے پرستی

    جسے نگاہوں سے تم پلا دو وہ بھول جائے شراب خانہ

    یہ حسن والے جفا کے ماہر وفا کی تسکین دے رہے ہیں

    فریب کتنا ہے خوب صورت حسین ہے کس قدر بہانہ

    ابھی تو دل میں تمہاری یادوں کی مشعلیں جل رہی ہیں پیہم

    چراغ داغ جگر ہیں روشن سجا ہوا ہے غریب خانہ

    دیا ہے جو دعوت نظارہ تو تاب نظارگی بھی دے دو

    وگرنہ اہل جہاں نہ دہرائیں پھر وہی طور کا فسانہ

    ہوائیں کچھ گرم ہو رہی ہیں سب اپنے دامن بچائے رکھیں

    کہیں شررؔ کی ذرا سی لغزش نہ پھونک دے یہ نگار خانہ

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 81)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے