Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں بھی کیوں نہ ہو دعویٰ کہ ہم بھی یکتا ہیں

خلیل الرحمن اعظمی

ہمیں بھی کیوں نہ ہو دعویٰ کہ ہم بھی یکتا ہیں

خلیل الرحمن اعظمی

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    ہمیں بھی کیوں نہ ہو دعویٰ کہ ہم بھی یکتا ہیں

    ہمارے خون کے پیاسے جب اہل دنیا ہیں

    بس اس خطا پہ کہ پہچانتے ہیں کیوں سب کو

    یہ صاحبان نظر شہر بھر میں رسوا ہیں

    ہم اہل دل کا زمانہ ہی ساتھ دے نہ سکا

    ہمیں بھی دکھ ہے کہ ہم اس سفر میں تنہا ہیں

    ہمیں نہ جانو فقط ڈوبتا ہوا لمحہ

    ہمیں یقیں ہے کہ ہم ہی نشان فردا ہیں

    مٹا سکے گی ہمیں کیا کوئی سیہ بختی

    ہم اپنا جسم بھی ہیں ہم ہی اپنا سایا ہیں

    ہمیں پکار نہ اب اے عروس‌ شبنم و گل

    ہمیں نہ ڈھونڈھ کہ ہم بے کنار صحرا ہیں

    صدائے ساز نہیں ہم نوائے غم ہی سہی

    ہمیں سنو کہ ہمیں اعتبار نغمہ ہیں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 616)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے