Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں کہتی ہے دنیا زخم دل زخم جگر والے

سائل دہلوی

ہمیں کہتی ہے دنیا زخم دل زخم جگر والے

سائل دہلوی

MORE BYسائل دہلوی

    ہمیں کہتی ہے دنیا زخم دل زخم جگر والے

    ذرا تم بھی تو دیکھو ہم کو تم بھی ہو نظر والے

    نظر آئیں گے نقش پا جہاں اس فتنہ گر والے

    چلیں گے سر کے بل رستہ وہاں کے رہ گزر والے

    ستم ایجادیوں کی شان میں بٹا نہ آ جائے

    نہ کرنا بھول کر تم جور چرخ کینہ ور والے

    جفا و جور گلچیں سے چمن ماتم کدہ سا ہے

    پھڑکتے ہیں قفس کی طرح آزادی میں پر والے

    الف سے تا بہ یا للہ افسانہ سنا دیجے

    جناب موسئ عمراں وہی حیرت نگر والے

    ہمیں معلوم ہے ہم مانتے ہیں ہم نے سیکھا ہے

    دل آزردہ ہوا کرتے ہیں از حد چشم تر والے

    کٹانے کو گلا آٹھوں پہر موجود رہتے ہیں

    وہ دل والے جگر والے سہی ہم بھی ہیں سر والے

    تماشا دیکھ کر دنیا کا سائلؔ کو ہوئی حیرت

    کہ تکتے رہ گئے بد گوہروں کا منہ گہر والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے