ہمیشہ خود کو بہلاتا رہا میں اس کہانی سے
ہمیشہ خود کو بہلاتا رہا میں اس کہانی سے
نئی تصویر کو بہتر بناؤں گا پرانی سے
محبت ظلم کب ہوتی ہے تم کو وہ بتائیں گے
ہوئے برباد جو پودے زیادہ دھوپ پانی سے
زبان خامشی مجھ کو سمجھ آتی ہے اتنی اب
کما سکتا ہوں اپنی روٹی اس کی ترجمانی سے
کوئی بھی چیز ہو دنیا نے ہم سے پہلے کی ہوگی
کہاں جیتے گی اپنی میل وہ بھی راجدھانی سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.