Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیشہ مضطرب موجوں کو رکھا ہے سمندر نے

نوید کیانی

ہمیشہ مضطرب موجوں کو رکھا ہے سمندر نے

نوید کیانی

MORE BYنوید کیانی

    ہمیشہ مضطرب موجوں کو رکھا ہے سمندر نے

    سفر کا استعارہ بن کے رہنا ہے سمندر نے

    مری خوشیوں کے مول اس نے خریدا ہے نشہ اپنا

    مرے ہر چاند کو خود میں ڈبویا ہے سمندر نے

    عجب طوفان غراں ہے بپا ہر فرد خانہ میں

    اسی دالان سے جیسے گزرنا ہے سمندر نے

    یہ مشت خاک نے پوچھا ہے اکثر موج میں آ کر

    کوئی طوفان مجھ جیسا بھی دیکھا ہے سمندر نے

    میں اپنے آپ سے بچ کر کہیں بھی جا نہیں سکتا

    مجھے چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے سمندر نے

    کوئی باہر نکلتا ہی نہیں اپنے جزیرے سے

    اسی باعث تو اتنا سر اٹھایا ہے سمندر نے

    کسی کا نام چھیدے جا رہا ہوں کس بھروسے پر

    مرا ریگ بدن جب نوچ لینا ہے سمندر نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے