ہنستا ہے بار بار مرا یار دیکھ کر
ہنستا ہے بار بار مرا یار دیکھ کر
مجھ کو مصیبتوں میں گرفتار دیکھ کر
یہ کاروبار شوق ہے وہ صاحب ہنر
سامان بیچتے ہیں خریدار دیکھ کر
وہ ہر قدم پہ ٹھوکریں کھاتے ہیں بارہا
چلتے نہیں جو وقت کی رفتار دیکھ کر
پژمردہ پھول ہے وہ اسی نو بہار کا
پتھر نہ پھینکو طنز کا بے کار دیکھ کر
وہ لوگ پاسبان حرم ہو نہ پائیں گے
جو بھاگتے ہیں لشکر کفار دیکھ کر
حیرت زدہ رہے گا وہ میدان حشر میں
جو مجھ کو ٹوکتا تھا گنہ گار دیکھ کر
پیارے نبی کے نطق کا اعجاز دیکھیے
کنکر بھی کلمہ پڑھتے ہیں گفتار دیکھ کر
انجمؔ وطن کی یاد بھی شدت سے آ گئی
اک مادر غریب کو بیمار دیکھ کر
مأخذ:
لفظوں میں زندگی (Pg. 128)
- مصنف: پرویز انجم
-
- ناشر: بہار اردو اکیڈمی، پٹنہ
- سن اشاعت: 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.