حق جو بھی ہے وہ دامن حق دار میں آئے
حق جو بھی ہے وہ دامن حق دار میں آئے
اتنا تو سلیقہ کبھی سرکار میں آئے
لوگوں میں محبت نہ مروت نہ شرافت
کیوں آپ بھی اس شہر ستم گار میں آئے
گفتار سے اخلاص جھلکتا تو ہے لیکن
اخلاص اگر ہے تو وہ کردار میں آئے
یہ رعب جمال اور یہ ترا حسن ستم خیز
کیا طاقت اظہار طلب گار میں آئے
تنگ آ کے شب و روز کے فاقوں سے یہ فنکار
بکنے کے لیے دیکھیے بازار میں آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.