Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حق وفاؤں کا جفاؤں سے ادا کرتے ہیں لوگ

قادر صدیقی

حق وفاؤں کا جفاؤں سے ادا کرتے ہیں لوگ

قادر صدیقی

MORE BYقادر صدیقی

    حق وفاؤں کا جفاؤں سے ادا کرتے ہیں لوگ

    آج کی دنیا کو کیا کہیے کہ کیا کرتے ہیں لوگ

    آنکھ پر نم ہونٹ لرزاں دل غموں سے پاش پاش

    اس طرح بھی زندگی کا سامنا کرتے ہیں لوگ

    اے زمانے کی روش تیری وفا کوشی کی خیر

    عہد و پیماں توڑ کر وعدہ وفا کرتے ہیں لوگ

    اے وفور زندگی یہ بھی ترا اعجاز ہے

    زہر پیتے ہیں مسلسل اور جیا کرتے ہیں لوگ

    اتنا اتنا دل میں اٹھتا ہے بغاوت کا غبار

    جتنا جتنا دل کو پابند وفا کرتے ہیں لوگ

    اس کے پانے کی مسرت چند لمحے بھی نہیں

    جس کو کھو کر عمر بھر آہ و بکا کرتے ہیں لوگ

    میری روداد الم میں کوئی پہلو ہے ضرور

    سن کے روداد الم کیوں ہنس دیا کرتے ہیں لوگ

    جب بھی ہوتا ہے جفاؤں کا کہیں بھی تذکرہ

    نام جانے کیوں تمہارا لے لیا کرتے ہیں لوگ

    صبح نو کی یاد میں کٹتی ہے ہر شام فراق

    سکھ کی امیدوں میں اکثر دکھ سہا کرتے ہیں لوگ

    رنج و غم عیش و مسرت دھوپ بھی ہے چھاؤں بھی

    ہنستے ہنستے زندگی میں رو دیا کرتے ہیں لوگ

    کون کام آتا ہے آڑے وقت پر قادرؔ یہ دیکھ

    زیست کے ہر موڑ پر یوں تو ملا کرتے ہیں لوگ

    مأخذ:

    نکہت الفاظ (Pg. 87)

    • مصنف: قادر صدیقی
      • ناشر: قادر صدیقی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے