ہر آہ سرد عشق ہے ہر واہ عشق ہے
ہوتی ہے جو بھی جرات نگاہ عشق ہے
دربان بن کے سر کو جھکائے کھڑی ہے عقل
دربار دل کہ جس کا شہنشاہ عشق ہے
سن اے غرور حسن ترا تذکرہ ہے کیا
اسرار کائنات سے آگاہ عشق ہے
جبار بھی رحیم بھی قہار بھی وہی
سارے اسی کے نام ہیں اللہ عشق ہے
محنت کا پھل ہے صدقہ و خیرات کیوں کہیں
جینے کی ہم جو پاتے ہیں تنخواہ عشق ہے
چہرہ فقط پڑاؤ ہیں منزل نہیں تری
اے کاروان عشق تری راہ عشق ہے
ایسے ہیں ہم تو کوئی ہماری خطا نہیں
للہ عشق ہے ہمیں واللہ عشق ہے
ہوں وہ امیر امام کہ فرہاد و قیس ہوں
آؤ کہ ہر شہید کی درگاہ عشق ہے
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 24)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.