aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر چند دکھ دہی سے زمانے کو عشق ہے

قائم چاندپوری

ہر چند دکھ دہی سے زمانے کو عشق ہے

قائم چاندپوری

MORE BYقائم چاندپوری

    ہر چند دکھ دہی سے زمانے کو عشق ہے

    لیکن مرے بھی تاب کے لانے کو عشق ہے

    آشفتہ سر ہیں یاں دل صد چاک بھی کئی

    تنہا نہ تیری زلف سے شانے کو عشق ہے

    افلاک بیٹھے جائیں تھے جس بوجھ کے تلے

    آدم کے ویسے بار اٹھانے کو عشق ہے

    وحشت کو اپنی شہر و بیاباں میں جا نہیں

    عاقل کو اب دعا و دوانے کو عشق ہے

    یارب بن آئی آدمی مر جائے پر نہ ہو

    وہ رنج بد بلا جو کہانے کو عشق ہے

    دل کو چھٹا وہیں سے پھنسایا تو زلف میں

    اے عشق تیرے بات بڑھانے کو عشق ہے

    قائمؔ ہوس سے گو کہ کہی سب نے یہ غزل

    لیکن ترے ردیف بٹھانے کو عشق ہے

    مأخذ:

    Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website) (Pg. 151)

      • اشاعت: 1963
      • ناشر: جمال پرنٹنگ پریس، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے