aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک ہاتھ میں پتھر ہے کیا کیا جائے

محمد علی ساحل

ہر ایک ہاتھ میں پتھر ہے کیا کیا جائے

محمد علی ساحل

MORE BYمحمد علی ساحل

    ہر ایک ہاتھ میں پتھر ہے کیا کیا جائے

    یہ آئنے کا مقدر ہے کیا کیا جائے

    بنا لیا ہے اسے مرکزنظر میں نے

    سراپا حسن کا پیکر ہے کیا کیا جائے

    وہ چاہے جان بھی لے لے مری تو ہے منظور

    مرا بھروسہ اسی پر ہے کیا کیا جائے

    اگر وہ چاہے بھی اک پل تو جی نہیں سکتا

    اجل کا وقت مقرر ہے کیا کیا جائے

    چلا گیا ہے وہ مقتل سے قتل کر کے مجھے

    یہ جرم بھی مرے سر پر ہے کیا کیا جائے

    کوئی محل میں رہے اور کسی کو چھت نہ ملے

    یہ اپنا اپنا مقدر ہے کیا کیا جائے

    جو فخر کرتا رہا ہے مرے اصولوں پر

    وہ شخص مجھ سے بھی بہتر ہے کیا کیا جائے

    جنون مجھ کو ہے ساحل تلک پہنچنے کا

    مگر یہ غم کا سمندر ہے کیا کیا جائے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    محمد علی ساحل

    محمد علی ساحل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے