Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک سمت اشارہ تھے اور رستہ بھی

سنیل آفتاب

ہر ایک سمت اشارہ تھے اور رستہ بھی

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    ہر ایک سمت اشارہ تھے اور رستہ بھی

    ملال یہ ہے کہ آیا نہ ہم کو چلنا بھی

    ہماری پیاس مکمل ہو تو قدم بھی اٹھیں

    رکھے ہے سامنے دریا بھی اور صحرا بھی

    بجھے چراغ تو حیرانیاں کچھ اور بڑھیں

    ہمارے ساتھ ہے اب تک ہمارا سایہ بھی

    اک ایسی لہر اٹھی ڈوبنے کا خوف گیا

    اب ایک جیسے ہیں منجدھار بھی کنارہ بھی

    سفر سے لوٹ تو آئے مگر نہ تھا معلوم

    ہمارے ساتھ چلا آئے گا یے رستہ بھی

    ہزار بار اسی کو دعاؤں میں مانگا

    ہزار بار کیا اس کے در پہ سجدہ بھی

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 83)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے