ہر ایک زخم کی شدت کو کم کیا جاتا
ہر ایک زخم کی شدت کو کم کیا جاتا
نمک سے کام نہ مرہم کا گر لیا جاتا
دلوں کا بوجھ دلوں سے اتارنے کے لیے
یہ لازمی تھا گریبان کو سیا جاتا
زمانہ پاؤں کی ٹھوکر میں آ بھی سکتا تھا
سروں کو اپنے اٹھا کر اگر جیا جاتا
کمی نہ آتی ترے احترام میں شاہا
کسی غریب کا حق جو اسے دیا جاتا
ہماری موت بھی ہوتی بقا ہماری نبیلؔ
کہ پیالہ زہر کا ہاتھوں سے گر پیا جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.