Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر فسانہ اسی اک باب میں رہ جائے گا

مہر علی

ہر فسانہ اسی اک باب میں رہ جائے گا

مہر علی

MORE BYمہر علی

    ہر فسانہ اسی اک باب میں رہ جائے گا

    آدمی وقت کے گرداب میں رہ جائے گا

    اس قدر محو نہ ہو حسن میں اپنے نرگس

    تیرا ہونا اسی تالاب میں رہ جائے گا

    انگنت نقش بنا لیں گے یہ نقاش مگر

    حسن مہتاب کا مہتاب میں رہ جائے گا

    رائیگانی لیے جائیں گے نئے خواب کی اور

    باقی سامان اسی خواب میں رہ جائے گا

    رات ہوتے ہی پلٹ آؤں گا میں گھر کی طرف

    دل مگر محفل احباب میں رہ جائے گا

    خاک بے رنگ میں مل جائے گا رنگین بدن

    عکس آئینۂ زرتاب میں رہ جائے گا

    تم جو سوچو تو فقط ایک ہی لمحہ ہے یہاں

    سب اسی لمحۂ کم یاب میں رہ جائے گا

    ڈوب جائے گا سبھی کچھ مگر اک رنگ فنا

    میری ہستی کے سیہ تاب میں رہ جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے