Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر اک یقین کو دیکھا گمان ہوتے ہوئے

جوہر تماپوری

ہر اک یقین کو دیکھا گمان ہوتے ہوئے

جوہر تماپوری

MORE BYجوہر تماپوری

    ہر اک یقین کو دیکھا گمان ہوتے ہوئے

    رہی یوں بات ادھوری بیان ہوتے ہوئے

    ہے میرا چاند مرے واسطے ہی اترا جو

    زمیں پہ رہتا ہے وہ آسمان رہتے ہوئے

    اب اور کون سا رہبر دکھائے گا رستہ

    بھٹک رہے ہیں مسلماں قرآن ہوتے ہوئے

    وہ پنچھی یوں بھی شکاری کی زد پہ آئے گا

    سمیٹ لے جو پروں کو اڑان ہوتے ہوئے

    کبھی بھی آنکھ میں رکھنا نہ راز دل کوئی

    کرے گی بات عیاں بے زبان ہوتے ہوئے

    ہم عاشقوں کی یہ حجت عجیب ہوتی ہے

    کسی کے پیار میں مرتے ہیں جان ہوتے ہوئے

    بجا رہا ہے بہت وقت گھنٹیاں جوہرؔ

    ہمی نہ سن سکیں آواز کان ہوتے ہوئے

    مأخذ:

    ہتھیلی سے بچھڑی لکیریں (Pg. 121)

    • مصنف: جوہر تماپوری
      • ناشر: کرناٹک اردو اکادمی، بنگلور
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے