Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر لمحہ بحر وقت کی طغیانیوں میں ہوں

بدر شمسی

ہر لمحہ بحر وقت کی طغیانیوں میں ہوں

بدر شمسی

MORE BYبدر شمسی

    ہر لمحہ بحر وقت کی طغیانیوں میں ہوں

    ٹھہروں کہاں کہ بہتے ہوئے پانیوں میں ہوں

    بکھرا ہوا ہوں ٹوٹے ہوئے خواب کی طرح

    دیکھا گیا ہوں جب سے پریشانیوں میں ہوں

    حالات کی صلیب پہ لٹکا ہوا ہوں میں

    مصروف اپنے آپ کی قربانیوں میں ہوں

    یہ قید ٹوٹ جائے تو شاید سکوں ملے

    میں اپنے ہی وجود کے زندانیوں میں ہوں

    اب زخم زخم ہے مرے احساس کا بدن

    شیشہ ہوں پتھروں کی نگہبانیوں میں ہوں

    آباد مجھ سے ہے مرے خوابوں کی کائنات

    میں وسعت خیال کی ویرانیوں میں ہوں

    کیا خوش لباس لوگ ہیں شہر لباس میں

    محسوس ہو رہا ہے کہ عریانیوں میں ہوں

    اے بدرؔ سوز غم کا اجالا ہے ہر طرف

    میں ظلمتوں میں رہ کے بھی تابانیوں میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے