Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر نفس تازہ مصیبت عمر بھر دیکھا کیے

قیصر حیدری دہلوی

ہر نفس تازہ مصیبت عمر بھر دیکھا کیے

قیصر حیدری دہلوی

MORE BYقیصر حیدری دہلوی

    ہر نفس تازہ مصیبت عمر بھر دیکھا کیے

    دیکھنے کی شے نہ تھی دنیا مگر دیکھا کیے

    جس قیامت سے ڈراتا بھی ہے ڈرتا بھی ہے شیخ

    ٹھوکروں میں آپ کی شام و سحر دیکھا کیے

    تم تو آسودہ شب وعدہ تھے خواب ناز میں

    شب سے لے کر صبح تک ہم سوئے در دیکھا کیے

    برہمی ان کی عدو کے ظلم گردوں کے ستم

    یہ تو دیکھو آفتیں ہم کس قدر دیکھا کیے

    اللہ اللہ کس قدر تھا ناز ان کی دید پر

    گاہے گاہے خود کو بھی ہم اک نظر دیکھا کیے

    آپ ہی اک ہر طرف جلوہ نما تھے بے حجاب

    آپ کو دیکھا کیے اور عمر بھر دیکھا کیے

    ہم کو ہر سجدہ تھا قیصرؔ تاج شاہی سے سوا

    سر کی قیمت آستان دوست پر دیکھا کیے

    مأخذ:

    خط غبار (Pg. 77)

    • مصنف: قیصر حیدری دہلوی
      • ناشر: آل انڈیا میر اکیڈمی، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے