ہر قرض سفر چکا دیا ہے
ہر قرض سفر چکا دیا ہے
دشت اور نگر ملا دیا ہے
جز عشق کسے ملی یہ توفیق
جو پایا اسے گنوا دیا ہے
پہلے ہی بہت تھا ہجر کا رنج
اب فاصلوں نے بڑھا دیا ہے
آبادیوں سے گئے ہوؤں کو
صحراؤں نے حوصلہ دیا ہے
دیوار بدست راہرو تھے
کس نے کسے راستہ دیا ہے
بچھڑا تو تسلی دی ہے اس نے
کس دھند میں آئنہ دیا ہے
میں بجھ تو گیا ہوں پھر بھی مجھ میں
روشن ترے نام کا دیا ہے
مأخذ:
اکیلے پن کی انتہا (Pg. 55)
- مصنف: جمال احسانی
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2018
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.