ہر سمت دیکھتا ہوں لگاتار مطلبی
ہر سمت دیکھتا ہوں لگاتار مطلبی
اس پار مطلبی میاں اس پار مطلبی
خود فائدہ اٹھایا ہمارے جنوں سے اور
کہنے لگے ہیں اب ہمیں سرکار مطلبی
کوشش کے باوجود جو کھلتا نہیں کبھی
اک جانتا ہوں ایسا پر اسرار مطلبی
ہے اس کی بے وفائی بھی لذت بھری جناب
ہے میرا ایک دوست مزے دار مطلبی
در کر رہے تھے دھوکہ عزیزان میرے ساتھ
مجھ کو یہ لگ رہا تھا ہے دیوار مطلبی
ہم ہی نہیں ہیں رنگ کے تہذیب آشنا
اس شوخ کے نہیں لب و رخسار مطلبی
پہچانتا ہوں دیکھتے ہی ان کو دوستو
ملتے ہیں مجھ کو دن میں کئی بار مطلبی
منانؔ کر رہا ہوں میں اب دوستوں کو کم
ہر روز چھوڑتا ہوں میں دو چار مطلبی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.