Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر شے میں نمایاں ہے جلوہ آنکھوں سے مگر مستور بھی ہے

خلیل الرحمٰن راز

ہر شے میں نمایاں ہے جلوہ آنکھوں سے مگر مستور بھی ہے

خلیل الرحمٰن راز

MORE BYخلیل الرحمٰن راز

    ہر شے میں نمایاں ہے جلوہ آنکھوں سے مگر مستور بھی ہے

    شہ رگ سے قریں ہے حسن ازل شہ پر سے نظر کے دور بھی ہے

    ہے پردہ اندر پردہ وہ اور ارض و سما کا نور بھی ہے

    جب یاد کرو نزدیک ہے وہ جب ڈھونڈو اس کو دور بھی ہے

    محدود بھی لا محدود بھی ہے آزاد بھی ہے مجبور بھی ہے

    فیضان نظر سے ہر ذرہ ہشیار بھی ہے مخمور بھی ہے

    ہے ذرہ ذرہ بھی صحرا ہے قطرہ قطرہ بھی دریا

    سمجھو نہ تو ایمن ہے پتھر پتھر کو جو سمجھو طور بھی ہے

    پھر جبر و ستم کے سائے میں کچھ لوگ خدا بن بیٹھے ہیں

    موسیٰ ہی نہیں ہیں اب ورنہ فرعون بھی ہے اور طور بھی ہے

    جیسے غنچے کھل اٹھتے ہیں تر ہو کر اشک شبنم سے

    دل شب بھر ہجر میں رو رو کر ہر صبح یوں ہی مسرور بھی ہے

    کمزور ہی سے تقصیریں ہیں مجبوری پر تعزیریں ہیں

    یہ ڈگر ڈگر مشہور بھی ہے یہ نگر نگر دستور بھی ہے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے