Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر شخص لیے کاسۂ امید کھڑا ہے

باسط عظیم

ہر شخص لیے کاسۂ امید کھڑا ہے

باسط عظیم

MORE BYباسط عظیم

    ہر شخص لیے کاسۂ امید کھڑا ہے

    محسوس یہ ہوتا ہے کوئی قحط پڑا ہے

    چہروں پہ غبار غم حالات پڑا ہے

    ہم اہل خرابات پہ یہ وقت کڑا ہے

    یہ سچ ہے ترا قد تو مرے قد سے بڑا ہے

    لیکن تو سر وادیٔ پندار کھڑا ہے

    یہ وصل کے لمحے ہیں بہر حال غنیمت

    عصیاں کی تلافی کو بڑا وقت پڑا ہے

    اس شخص کو کس نام سے موسوم کروں میں

    سائے کی طرح جو مرے نزدیک کھڑا ہے

    یہ کس نے سموئی مری گفتار میں شوخی

    یہ کون پس پردۂ الفاظ کھڑا ہے

    الفاظ کا مرہم نہیں اس زخم کا درماں

    جو زخم ترے طرز تکلم سے پڑا ہے

    باسطؔ کبھی اس مرد قلندر سے بھی ملتے

    اللہ رے وہ شخص کہ جو خود سے لڑا ہے

    مأخذ:

    حروف (Pg. 61)

    • مصنف: باسط عظیم
      • ناشر: شہریار پبلیکشینز، کراچی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے