ہر سو اس کا چرچا ہونے والا ہے
ہر سو اس کا چرچا ہونے والا ہے
موسم پھر سے اجلا ہونے والا ہے
بولے گا اوقات سے بڑھ کر وہ شاید
قد سے سایہ اونچے ہونے والا ہے
بات عموماً کرتا رہتا ہے سچ کی
جلدی ہی وہ تنہا ہونے والا ہے
نام پہ مذہب کے جمگھٹ ہے لوگوں کا
شہر میں شاید دنگا ہونے والا ہے
ہم بھی پہنچیں لے کر اپنی خاموشی
آوازوں کا سودا ہونے والا ہے
اتنا رویا ہوں میں اس کی یادوں میں
سارا پانی کھارا ہونے والا ہے
ہنس کے دیکھا ہے اس نے میری جانب
شوخؔ مرض اب اچھا ہونے والا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.