Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر طرف رات کا پھیلا ہوا دریا دیکھوں

محمد علی اثر

ہر طرف رات کا پھیلا ہوا دریا دیکھوں

محمد علی اثر

MORE BYمحمد علی اثر

    ہر طرف رات کا پھیلا ہوا دریا دیکھوں

    کس طرف جاؤں کہاں ٹھہروں کہ چہرا دیکھوں

    کس جگہ ٹھہروں کہ ماضی کا سراپا دیکھوں

    اپنے قدموں کے نشاں پر ترا رستہ دیکھوں

    کب سے میں جاگ رہا ہوں یہ بتاؤں کیسے

    آنکھ لگ جائے تو ممکن ہے سویرا دیکھوں

    نا خدا ذات کی پتوار سنبھالے رکھنا

    جب ہوا تیز چلے خود کو شکستہ دیکھوں

    دن جو ڈھل جائے تو پھر درد کوئی جاگ اٹھے

    شام ہو جائے تو پھر آپ کا رستہ دیکھوں

    اب یہ عالم ہے کہ تنہائی ہی تنہائی ہے

    یہ تمنا تھی کبھی خود کو بھی تنہا دیکھوں

    دیدۂ خواب کو امید ملاقات نہ دے

    کس طرح اپنے ہی خوابوں کو سسکتا دیکھوں

    رنگ دھل جائیں غبار غم ہستی کے اثرؔ

    اب کے منظر کوئی دیکھوں تو انوکھا دیکھوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے