Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہرے درخت پہ گر چلتی آری دیکھنی تھی

شکیل اعظمی

ہرے درخت پہ گر چلتی آری دیکھنی تھی

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    ہرے درخت پہ گر چلتی آری دیکھنی تھی

    تو اس کو ہجر میں حالت ہماری دیکھنی تھی

    بس اک مذاق کے جیسا تھا اس کا وعدۂ وصل

    اسے تو صرف مری بے قراری دیکھنی تھی

    گلی سے اس کی میں گزرا تھا پاگلوں کی طرح

    وہ اس لیے کہ اسے سنگ باری دیکھنی تھی

    مجھے نظر سے پلا کے وہ دور جا بیٹھا

    اسے نشہ نہیں میری خماری دیکھنی تھی

    اندھیرا کر کے میں گانے لگا تھا کمرے میں

    مجھے بھی اپنے گلے کی جواری دیکھنی تھی

    سو میں نے چھو کے اسے بھر دیا تھا رنگوں سے

    بدن کو اس کے مری دست کاری دیکھنی تھی

    الگ تھا شوق تماشا میں بھی وہ مجھ سے شکیلؔ

    مجھے پتنگ اسے گھڑ سواری دیکھنی تھی

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 62)
    • Author :شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے