حرف آغاز صدائے کن فکاں تھا اور میں
حرف آغاز صدائے کن فکاں تھا اور میں
رقص میں سورج تھا پیلا آسماں تھا اور میں
گر گئی مندری زمیں کی دھوپ کے تالاب میں
جستجو میں اک جہان بے نشاں تھا اور میں
روشنی کے دائرے تھے ٹوٹتے بنتے رہے
لفظ کی تولید کا زریں سماں تھا اور میں
اک شعاع سے چھانٹنا تھے رنگ خوشبو ذائقے
ایک پیچیدہ انوکھا امتحاں تھا اور میں
ٹھن گیا تھا اک تنازع ایزد و ابلیس میں
درمیاں کون آیا عکس ناتواں تھا اور میں
بے یقینی اور یقیں کی سرحدیں واضح نہ تھیں
امتراج لا زمان و لا مکاں تھا اور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.