Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہرگز ٹھہر نہ دائرۂ اختیار تک

بشن دیال شاد دہلوی

ہرگز ٹھہر نہ دائرۂ اختیار تک

بشن دیال شاد دہلوی

MORE BYبشن دیال شاد دہلوی

    ہرگز ٹھہر نہ دائرۂ اختیار تک

    قسمت کو راہبر نہ بنا کوئے یار تک

    وہ دم میں آئیں گے نہ دم اعتبار تک

    تو راہ ایک بار نہیں لاکھ بار تک

    پہنچا نہ آج تک در پروردگار تک

    ہر مدعیٔ شان دل ہوشیار تک

    محرومیٔ نصیب نہ تھیں دل فریبیاں

    ٹکرا کے آنکھ رہ گئی نقش و نگار تک

    اس بے خودی کی شان کے قربان جائیے

    جس کا ترے کرم سے نہ ہو کم خمار تک

    سجدہ گری کی جان ہے ہر آرزوئے دید

    لیکن نظر پہ دل کو نہیں اعتبار تک

    اب خواب میں بھی جلوہ دکھانے سے ہے گریز

    لو چھن گیا نظر کا مری اختیار تک

    دست جنوں نے جسم کو آزاد کر دیا

    رکھا نہ پیرہن سے لگا ایک تار تک

    مینائے باریاب ہے ساغر کی بندگی

    آیا کبھی نہ شیشۂ دل میں غبار تک

    معروضۂ وفا کو سنیں آپ ایک دن

    بندوں کی ٹیر سنتا ہے پروردگار تک

    افسردگی کا راز نظر کی خزاں میں ہے

    ورنہ ہے ہر نگاہ پہ قرباں بہار تک

    غنچے مزاج عشق پہ کستے ہیں پھبتیاں

    گل ہی گواہ ہوں گے شہادت ہزار تک

    مجنوں کو راہ عشق میں دیوانہ دیکھ کر

    پاؤں کو چومنے لگے صحرا میں خار تک

    وہ شادؔ کس طرح ہو کسی کے حضور میں

    جو دل اٹھا سکے نہ محبت کا بار تک

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے