Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسین آنکھوں میں پلتے ہوئے سے ڈر دیکھے

راج کھیتی

حسین آنکھوں میں پلتے ہوئے سے ڈر دیکھے

راج کھیتی

MORE BYراج کھیتی

    حسین آنکھوں میں پلتے ہوئے سے ڈر دیکھے

    کہ ہم نے جلتے ہوئے تتلیوں کے پر دیکھے

    بلا کی دھند تھی کچھ بھی نظر نہ آتا تھا

    اندھیرے پھیلتے ہم نے نگر نگر دیکھے

    صدف کی بات ہے کیا وہ گہر بھی پائے گا

    اتر کے گہرے سمندر میں وہ اگر دیکھے

    وہ آگ کیا تھی جو بھڑکی تھی کیوں خدا جانے

    کہ ہم نے جلتے ہوئے بستیوں میں گھر دیکھے

    نہ جانیں درد ہمارا نہ دیکھیں زخم جگر

    عجیب طرح کے کچھ ہم نے چارہ گر دیکھے

    کنارے کشتی کو لے جائے ناخدا کیوں کر

    کہ ہم نے لہروں میں اٹھتے ہوئے بھنور دیکھے

    وہ خواب کتنا بھیانک تھا چیخ اٹھا میں

    لہو میں ہاتھ جو اپنے ہی تر بہ تر دیکھے

    رہ حیات میں جو اپنا ساتھ چھوڑ گئے

    کچھ اس طرح کے بھی اے راجؔ ہم سفر دیکھے

    مأخذ:

    بند دروازے پر دستک (Pg. 26)

    • مصنف: راج کھیتی
      • ناشر: سطور پرکاشن، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے