Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسین اور اس پہ خودبیں وہ ستمگر یوں بھی ہے یوں بھی

قیصر حیدری دہلوی

حسین اور اس پہ خودبیں وہ ستمگر یوں بھی ہے یوں بھی

قیصر حیدری دہلوی

MORE BYقیصر حیدری دہلوی

    حسین اور اس پہ خودبیں وہ ستمگر یوں بھی ہے یوں بھی

    نظارہ قبضۂ قدرت سے باہر یوں بھی ہے یوں بھی

    جو یہ بسمل حیا سے ہے تو وہ مجروح دیکھے سے

    نگاہ ناز اس قاتل کی خنجر یوں بھی ہے یوں بھی

    جبیں اس در پہ ہے وہ در ہے اونچا عرش اعظم سے

    بلند اوج ثریا سے مقدر یوں بھی ہے یوں بھی

    ادھر وہ مجھ سے برہم ہیں ادھر مایوس نظارہ

    کہ میری عمر کا لبریز ساغر یوں بھی ہے یوں بھی

    عقیدت تجھ سے بھی ہے بیعت دست سبو بھی ہے

    جو ساقی رند ہے حق دار کوثر یوں بھی ہے یوں بھی

    مری منزل کا پہلا نام دنیا دوسرا دیں ہے

    کہ راہ عشق میرے حق میں بہتر یوں بھی ہے یوں بھی

    میں خواہر زادۂ حیدر بھی ہوں شاگرد حیدر بھی

    مرا ملک سخن پہ قبضہ قیصرؔ یوں بھی ہے یوں بھی

    مأخذ:

    خط غبار (Pg. 73)

    • مصنف: قیصر حیدری دہلوی
      • ناشر: آل انڈیا میر اکیڈمی، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے